پیزا، کتا اور مہمان ۔۔۔۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی


خاتون خانہ پریشان تھیں۔ رات Ú©Ùˆ گھر میں دعوت تھی۔ پیزا بنانا چاہ رہی تھیں۔ سارا سامان Ù„Û’ آئی تھیں لیکن مشرومز لانا بھول گئیں تھیں۔ رہتی بھی شہر سے دور تھیں۔ قریب Ú©ÛŒ مارکیٹ میں مشرومز دستیاب بھی نہ تھے۔ صاØ+ب Ú©Ùˆ مسئلہ بیان کیا تو Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ سے نظریں ہٹائے بغیر بولے۔

” میں شہر نہیں جارہا۔ اگر مشرومز نہیں ڈالے تو پیزا بن جائے گا۔ اور اگر ضروری ہیں تو پچھلی طرف جھاڑیوں میں اُگے ہوئے ہیں جنگلی مشرومز۔ توڑ لو”۔

خاتون خانہ نے فرمایا کہ میں نے سنا ہے جنگلی مشرومز زہریلے ہوتے ہیں۔ اگر کسی کو فوڈ پوائزننگ ہو گئی تو؟؟؟”

صاØ+ب بولے؛

دعوت میں سارے شادی شدہ آرہے ہیں۔ زہریلی باتیں سننے کے عادی ہیں۔ زہریلے مشرومز بھی ان پہ اثر نہیں کریں گے۔

خاتون گئیں اور جنگلی مشرومز توڑ لائیں۔ مگر چونکہ خاتون تھیں اس لئے دماغ استعمال کیا اور Ú©Ú†Ú¾ مشرومز پہلے اپنے کتے موتی Ú©Ùˆ ڈال دیئے۔ موتی Ù†Û’ مشرومز کھائے اور مزے سے مست کھیلتا رہا۔ چار پانچ گھنٹے بعد خاتون Ù†Û’ پیزا بنانا شروع کیا اور اچھی طرØ+ سے دھو کر مشرومز پیزا اور سلاد میں ڈال دئیے۔
دعوت شاندار رہی۔ مہمانوں Ú©Ùˆ کھانا بے Ø+د پسند آیا۔ خاتون خانہ Ú©Ú†Ù† میں برتن سمیٹنے Ú©Û’ بعد مہمانوں Ú©Û’ لیے کافی بنا رہی تھیں تو اچانک ان Ú©ÛŒ بیٹی Ú©Ú†Ù† میں داخل ہوئی اور کہا امی ہمارا موتی مر گیا”۔

خاتون کی اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی سانس نیچے رہ گئی۔ مگر چونکہ خاتون سمجھدار تھیں اس لئے پریشان نہیں ہوئیں۔ جلدی سےاسپتال فون کیا اور ڈاکٹر سے بات کی۔ ڈاکٹر نے کہا

چونکہ کھانا ابھی ہی کھایا گیا ہے اس لئے بچت ہوجائے گی۔ تمام لوگ جنہوں نے مشرومز کھائے ہیں ان کو انیمیا دینا پڑے گا اور معدہ صاف کرنا پڑے گا۔

تھوڑی ہی دیر میں میڈیکل اسٹاف پہنچ گیا۔ سب لوگوں کا معدہ صاف کیا گیا۔

رات تین بجے جب میڈیکل اسٹاف رخصت ہوا تو سارے مہمان لیونگ روم میں آڑے ترچھے بیدم پڑے ہوئے تھے۔

اتنے میں خاتون کی بیٹی جس نے مشرومز نہیں کھائے تھے اور اس ساری اذیت سے بچی ہوئی تھی سوجی ہوئی آنکھوں کے ساتھ ماں کے پاس بیٹھ گئی۔ ماں کے کاندھے پہ سر رکھ کر بولی

امی لوگ کتنے ظالم ہوتے ہیں؟ جس ڈرائیور نے اپنی گاڑی کے نیچے موتی کو کچل کر مار ڈالا وہ ایک سیکنڈ کے لئے بھی نہیں رُکا۔ اف کتنا پتھر دل آدمی تھا۔ ہائے میرا موتی“۔

تو میری بہنوں آپ خود Ú©Ùˆ کتنا بھی ذہین، سمجھدار، معاملہ فہم اور ہوشیار سمجھیں، پوری بات سن لینے میں کوئی Ø+رج نہیں ہوتا۔